محرم الحرام کا چاند نظر آگی

اسلام آباد کی زونل رویت ہلال کمیٹی نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو چاند کی رویت کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔

محرم کےچاند کی رویت کےبارےمیں حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔
اس حساب سے پاکستان میں یکم محرم الحرام یکم ستمبر کو جبکہ یوم عاشور 10 ستمبر بروز منگل ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، ملائیشیا وغیرہ میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا تھا جس کے ساتھ ہی نئے ہجری سال 1441 ہجری کا آغا ہوگیا ہ
ے۔

محرم الحرام کا چاند نظر آگیا


وزیراعظم عمران خان کا انسداد پولیو مہم کی سربراہی خود کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں پولیو کیسز میں غیر معمولی اضافے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس حوالے سے بھرپور آگاہی پھیلانے اور ویکسینیشن کی موثر مہم چلانے کی ہدایت کی تاکہ اس بیماری پر قابو پایا جاسکے۔
اس کے ساتھ وزیراعظم نے نومبر سے انسداد پولیو پروگرام کی سربراہی خود کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ڈان اخبار کی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا، انسداد پولیو پروگرام کے فوکل پرسن بابر بن عطا، پاک فوج کے انجینئرنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز اور ہائی کمشنر آف کینیڈا وینڈی گلمور کے ساتھ ساتھ وفاقی سیکریٹری صحت، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، یونیسیف، عالمی ادارہ صحت اور بل اینڈ میلنڈا گیٹ فاؤنڈیشن کے نمائندوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پولیو کیسز میں اضافہ، وزیراعظم نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس طلب کرلیا
اس ضمن میں وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بابر بن عطا نے اجلاس کے شرکا کو انسداد پولیو مہم کے حوالے سے حالیہ واقعات، اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی۔

خیبرپختونخوا میں پولیو کیسز کے سالانہ اعداد و شمار—فوٹو بشکریہ اینڈ پولیو پاکستان
اس کے علاوہ انہوں نے انٹرنیشنل مانیٹرنگ بورڈ کی رپورٹ برائے سال 18-2017 میں مہم کے طریقہ کار کے حوالے سے بیان کردہ خامیوں پر بھی بریف کیا جس کے باعث ملک کے کچھ علاقوں بالخصوص بنوں میں پولیو کیسز کی تعداد میں خاصہ اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ انہوں نے ذہن سازی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جس میں ویکسین مخالف پروپیگنڈے کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا، مین اسٹریم میڈیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے، دن کے 24 گھنٹے اور ہفتے کے 7 روز کام کرنے والے کال سینٹر کے قیام اور ماحولیاتی اور انسانی کیسز کی تشہیر شامل ہے۔

مزید پڑھیں: مزید 4 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 41 ہوگئی
فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر پولیو مہم کے دوران عوام میں بداعتمادی دیکھی گئی جبکہ یہ بات بھی مشاہدے میں آئی کہ والدین نے اپنے بچوں کو ویکسینیشن سے بچانے کے لیے ان کی انگلیوں پر خود نشان لگا دیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے وزیر اعظم سے ضلعی کونسلز کے لیے ایک حکم نامہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا کہ اگر والدین بچوں کو پولیو کی ویکسین دینے سے انکار کریں تو ان کے خلاف ایف آئی آر نہ درج کی جائے کیونکہ اس سے انکار کی شرح میں مزید اضافہ ہوتا ہے جس پر وزیر اعظم نے رضامندی کا اظہار کیا اور آئندہ چند روز میں حکم نامہ جاری ہو جائے گا۔
بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یہ معاملہ بھی زیرِ غور آیا کہ ضلعی کمشنرز صوبائی پولیو افسران کی بات نہیں سنتے، لہٰذا اب گریڈ 20 کے سرکاری افسر کو اس پوسٹ پر تعینات کیا جائے گا جو صوبائی پولیو چیف کہلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیو پروگرام کی کارکردگی کے اعداد و شمار تبدیل کیا گیا، ترجمان وزیر اعظم
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ ہوا کہ انسداد پولیو مہم اب 4 ستونوں پر کام کرے گی جس میں لوگوں پر دباؤ ڈالنے کے بجائے انہیں مہم میں شامل کیا جائے گا، حکومت بیماری کی روک تھام سے لے کر اس کے مکمل خاتمے تک اس پروگرام کی 100 فیصد اونر شپ لے گی اور اس کے 100 فیصد احتساب کی بھی یقین دہانی کروائی جائے گی۔

روپے نے ڈالر کو پچھاڑ دیا۔۔۔ڈالر مزید گر گیا

 

کراچی: کاروباری دن کے آغاز پر انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کے قدر میں مزید استحکام دیکھا گیا ہے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپے کی کمی سے 150.50 پیسے کا ہوگیا ہے جب کہ انٹر بینک میں ڈالر 150 روپے 91 پیسے سے کم ہوکر 149 روپے کا ہوگیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی کاروباری دن کے آغاز پر مثبت رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس میں 134 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 35 ہزار کی سطح پر پہنچ گیا۔

'All issues between India and Pakistan are bilateral,' says Modi in meeting with Trump



US President Donald Trump meets Indian Prime Minister Narendra Modi for bilateral talks during the G7 summit in Biarritz, France, August 26. — Reuters

Indian Prime Minister Narendra Modi said on Monday that all issues between India and Pakistan were "bilateral in nature".

He made the remark during a meeting with US President Donald Trump on the sidelines of the G7 Summit in France, ANI reported.

"All issues between India & Pakistan are bilateral in nature, that is why we don't bother any other country regarding them," Modi said.

He said India and Pakistan were together before 1947 and that he was "confident that we can discuss our problems and solve them, together".

The Indian premier also said he has told Prime Minister Imran Khan that they should work together for the welfare of their two countries.

Trump, meanwhile, said he spoke to Modi about the situation in occupied Kashmir and that he was told by Modi that he "has it under control" in occupied Kashmir.

"We spoke last night about Kashmir, prime minister really feels he has it under control. They speak with Pakistan and I'm sure that they will be able to do something that will be very good."

مسئلہ کشمیر: 'وزیر اعظم عمران آج قوم سے خطاب کریں گے'

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ہے وزیر اعظم عمران خان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر آج قوم سے خطاب کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'وزیر اعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر قوم کو آگاہی دیں گے۔'
یاد رہے کہ دو روز قبل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ہمراہ گورنر ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے بتایا تھا کہ آئندہ ہفتے وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب بھی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارت نے وادی میں ظلم و ستم کی انتہا کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جبکہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش
فردوس عاشق اعوان نے بتایا تھا کہ کشمیر کاز کی حمایت اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے ترجمانی گروپ تشکیل دیا ہے جس کے ہفتہ وار اجلاس وزیراعظم خود کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور وادی میں کرفیو  نافذ کرکے حریت قیادت اور سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر کے گھروں یا جیلوں میں قید کردیا تھا۔
پاکستان مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے یکطرفہ اقدام، مقبوضہ وادی میں مکمل لاک ڈاؤن اور نہتے عوام پر مظالم کی ہر سطح پر مذمت کر رہا ہے اور اس نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم رکوانے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان بھی بھارت کے مظالم کو اجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کئی بار بیانات جاری کر چکے ہیں۔
مقبوضہ وادی کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان نے یوم آزادی کو 'یوم یکجہتی کشمیر' کے طور پر منایا تھا، جبکہ 1
5 اگست کو بھارت کا یوم آزادی 'یوم سیاہ' کے طور پر منایا گیا۔

Pakistan New Deadly Fighter Drone | UCAV | Made in Pakistan

پاکستان دشمنی میں شاہ رخ خان بھی میدان میں آگئے


پاک بھارت کشیدہ صورتحال میں شاہ رخ خان اپنے آقاؤں کو خوش کر رہے ہیں، سوشل میڈیا صارف 
کی تنقید۔ فوٹوفائل

ممبئی: پاکستان سے نفرت میں مبتلا بالی ووڈ میں اب تک پاکستان اور مسلم مخالف کئی فلمیں بنائی جاچکی ہیں تاہم اب شاہ رخ خان بھی اپنا ڈوبتا کیرئیر بچانے کے لیے پاکستان 
دشمنی پر مبنی فلم کے ساتھ میدان میں آگئے۔

شاہ رخ خان نے ٹویٹر پر اپنی ’ریڈ چلی انٹرٹینمنٹ پروڈکشن‘ میں بننے والی مسلمانوں سے نفرت پر مبنی فلم ’ بارڈ آف بلڈ‘ کا ٹریلر جاری کیا ہے۔ جس میں مسلمانوں کو دہشت گرد دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ فلم کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بنایا گیا ہے کیوں کہ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے کے لیے مسلم اداکار کا انتخاب کیا گیا ہے۔
The trailer of our first @netflix series #BardOfBlood is here. A thrilling tale of espionage, vengeance, love and duty. Hope u enjoy it…@NetflixIndia @RedChilliesEnt @emraanhashmi @_GauravVerma @BilalS158 @ribhudasgupta pic.twitter.com/aftLjq3BA1
— Shah Rukh Khan (@iamsrk) August 22, 2019
شاہ رخ خان کی ٹویٹ پر بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کنگ خان کے اس اقدام کو بچگانہ اور پاکستان دشمن قرار دیا۔
ماہِ دوراں نامی شہری نے اپنی ٹوئٹ میں پاکستان بنانے پر قائد اعظم کا شکریہ ادا کیا اور شاہ رخ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج شاہ رخ خان جیسے بزدل مسلمان جوکہ صرف اپنے پیسوں اور شہرت سے محبت کرتے ہیں، انہوں نے اس طرح کی فلم بنا کر ثابت کردیا کہ وہ حقیقی ہندو اور بھارتی منفی سوچ سے محبت کرتے ہیں۔

Thank u Quaid e Azam for Pakistan. Today coward Muslim like @iamsrk who love his money & fame have attempted to prove he is real hindu loving Indian by producing #BardOfBlood and we here in Pak land lives with full freedom without covering up genocide of Kashmiri Muslims. Thanks https://t.co/dYc82USM9H
— Mah E Doraan ماہ ِ دوراں (@MaheDoraan) August 23, 2019
نتاشہ کنڈی نے کہا کہ پاک بھارت کشیدہ صورتحال میں شاہ رخ خان اپنے آقاؤں کو خوش کر رہے ہیں، آپ نے جو نفرت کا اظہار کیا ہے اس کے لیے اس سے بہتر کوئی وقت نہیں ہوسکتا۔
Shahrukh pleasing his masters at this fragile time between India & Pakistan. Your hatred couldn’t come at a better time Shahrukh? Pakistanis loved you. #BardOfBlood https://t.co/aVWB29TvXM
— Natasha Kundi نتاشا کُندی (@NatashaKLondon) August 23, 2019
سعدیہ نامی صارف نے کہا کہ بالی ووڈ کی تمام تر فلمیں نفرت کے مواد پر مبنی ہوتی ہیں اور یہ لوگ مسلمانوں کے خلاف ہی نفرتی مواد کی تشہیر کے لیے مسلم اداکاروں کو استعمال کرتے ہیں اور یہ اُن لوگوں کے منہ پر طمانچا ہے جو ایسے لوگوں کے مداح ہیں۔
#BardOfBlood
Bollywood is all abt hate content now they use Muslim actors to promote content against muslims and these muslims actors have to prove that they are patriot promote anti muslims movies and nw series slap on the face of Pakistanis who are actually fan of these actors
— Sadia Shaukat (@SadiaShaukat10) August 22, 2019

Kashmir may provide spark for Pakistan-India nuclear war: US think tank


History will never pardon India for Kashmir move: Syed Ali Gilani


SRINAGAR (Web Desk): Chairman of All Parties Hurriyat Conference, Syed Ali Gilani on Sunday has appealed to each and every person of Jammu and Kashmir to continue to resist the Indian brutality with courage at this critical juncture.

Syed Ali Gilani, in a first official statement received by Kashmir Media Service since the scrapping of special status to Jammu and Kashmir by India on August 5, said there is no other alternative but to fight will full determination. “India should know that even if they bring their entire armed forces into occupied Jammu and Kashmir, even then the people of Jammu and Kashmir will not abandon struggle for their rights and liberation.”

“We must fight the enemy in unison. History remains witness to the fact that big military powers have repeatedly perished in front of the force of peoples’ unity and truth. Courage, patience, and discipline are those weapons of a defenseless people which can defeat the enemy with howsoever enormous an arsenal.”

The APHC chairman said, the entire region has been transformed into a prison. “Even as we continue to receive immensely grim news from every corner, the Indian State has made extensive efforts to hide their campaign of brutal repression from the outside world. Not only have they blocked the entire communication systems used by common people since about the beginning of the month, they have also gagged local reportage and news media without any formal declaration. No news about the brutalities and repression of the Indian armed forces, killings, and arrests of thousands of youth is being published. Common people are unable to know about their kith and kin. The oppressors might try to hide the reality, but history will not spare anyone,” he added.

Syed Ali Gilani said, the Indian State has long used elaborate deception to obfuscate Kashmiri people’s narrative of struggle at the international level. “However, in spite of India’s best efforts, Kashmir issue is being highlighted throughout the world like never before. The recently concluded United Nations Security Council meeting on Kashmir as well as the international media coverage are its clear examples. In this scenario, we hope that this message reaches you via the international media.”

He maintained that the rulers from Delhi were drunk in power and arrogance of majoritarianism and they had snatched away all percepts of humanity, ethics, and democracy. “They have increased manifold the already enormous Indian military presence in Kashmir to force unilateral decisions upon people who have been made prisoners in their own homes. These attempts to divide Jammu and Kashmir and bring it under direct Union control in fact, makes a mockery of their own so-called democracy,” he said.

Gilani said, the Indian State subjected the people of Kashmir to a war-like situation, exacerbated by a host of official rumors and psychological warfare, even before the announcement of the decision.

He said, the increased military presence was used to not only imprison the pro-freedom leadership and people, but also large sections of the pro-occupation machinery. The long-standing agents of India and the opportunist merchants of the Kashmiri people’s sacrifices were shown their true dispensable worth and put into protective custody. “This is a great victory for us that now no narrative apart from our ideals of the struggle for self-determination and justice remain relevant in the Kashmiri political discourse. Even those who would never tire of flaunting their pro-India credentials and ties to the Indian system have realized that the Indian State does not care about the lives of Kashmiri people, but is only interested in occupying our land whatsoever the cost.” He pointed out that it was final golden opportunity for such sections of people to come to their senses and join shoulder to shoulder the valiant struggle of Kashmiri people for complete freedom and liberation from India’s occupying forces.

He said decision-making government officials and bureaucrats in general, and people working in the police force especially, must realize that even when they are hand-in-hand in the oppression of their own people, the Indian State does not trust them. They are merely used for occupation’s ends, and then humiliated and thrown away at will. “We have all seen how during the recent events, the Jammu and Kashmir police force was disarmed and the entire command was given to the Indian Army and paramilitaries.”

He also urged the Kashmiri people living outside occupied Kashmir to keep themselves informed of the situation back home. They must participate in the resistance struggle by acting as ambassadors of Kashmiri people all over the world. They should use their knowledge of Kashmir’s history and their own lived experiences to highlight the oppression and brutalities of the Indian State. They should also connect with other marginalized and struggling nationalities in other parts of the world and forge solidarities of resistance.

Gilani said the people of Pakistan and their leaders in particular, and the Muslim nation in general, must come forward at this crucial juncture to help the besieged people of Kashmir. “You are an important party to the Kashmir dispute and this is the time for unity and action. Today, if you once again get ensconced in so-called pragmatism and fail to act decisively, then neither history will forgive you nor will your coming generations. You must continue to heighten your political and diplomatic initiatives to the highest level and respond to the deceit of the Indian occupation with full strength and determination.”

وزیرخارجہ کا یواے ای کی جانب سے مودی کو ایوارڈ دینے پر ردعمل یواے ای پرکسی تیسرے ملک سے تعلقات سے متعلق قدغن نہیں لگا سکتے،کابینہ کی منظوری کے بعد کشمیرکے بارے میں اگلا لائحہ عمل جلد شیئر کریں گے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی



اسلام آباد (تازہ ترین۔24 اگست 2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یواے ای کی جانب سے مودی کو ایوارڈ دینے پر ردعمل دے دیا۔ انہوں کہا کہ یواے ای پرکسی تیسرے ملک سے تعلقات سے متعلق قدغن نہیں لگا سکتے،کابینہ کی منظوری کے بعد کشمیرکے بارے میں اگلا لائحہ عمل جلد شیئر کریں گے۔انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آج تقسیم ہوچکا ہے۔
بھارتی اقدام پر بھارت کے اندر بھی اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ کل مقبوضہ کشمیرمیں مظاہرین پرپیلٹ گن اورآنسوگیس کا استعمال ہوا۔ دنیا نے دیکھا کہ سب سےبڑی جمہوریت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا۔ آج دنیا بھارت کا اصل چہرہ دیکھ رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مکمل لاک ڈاؤن کررکھا ہے۔

(جاری ہے)
مقبوضہ کشمیر میں ادویات اورخوراک کی شدید قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سرینگر ایئر پورٹ پر راہول گاندھی کو باہر نہیں نکلنے دیا گیا۔ راہول گاندھی کو اگلے جہاز سے واپس بھیج دیا گیا۔ اگر مقبوضہ کشمیر میں چھپانے کے لیے کچھ نہیں تھا تو راہول گاندھی کو جانے کی اجازت دیتے۔ کانگریس لیڈر کو پریس کانفرنس کے دوران گرفتار کیا گیا۔ بھارتی یکطرفہ اقدامات کوبھارتی اپوزیشن کے بہت سے رہنما بھی مسترد کرچکے ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ ہوا۔ سیکریٹری جنرل یواین سے بھارت کیجانب سے کلسٹربم کے استعمال کا بھی تذکرہ کیا۔ سیکرٹری جنرل یواین کو بتایا بھارت کسی جھوٹے آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔ سیکرٹری جنرل یواین سے کہا کہ اقوام متحدہ فی الفور کردار ادا کرے۔ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے میں بھی فی الفور کردارادا کرے۔
اقوام متحدہ کو چاہیے کہ اپنے ممبر ممالک کو صورتحال سے فوری آگاہ کرے۔ مقبوضہ کشمیرمیں نیا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشنر کوآزاد کشمیر کے دورے کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں کہا کہ یواے ای پرکسی تیسرے ملک سے تعلقات سے متعلق قدغن نہیں لگا سکتے،کابینہ کی منظوری کے بعد کشمیرکے بارے میں اگللائحہ عمل جلد شیئر کریں گے۔ں

Life hasn’t been easy for the people in the Valley after the abrogation of Article 370. Women of the Valley expressed sorrow and disappointment at the condition of Jammu and Kashmir and the issues its residents are grappling with.


بریکنگ نیوز: کرنل کے استعفے کے بعد بھارتی فوج میں ایک اور بڑی بغاوت ۔۔۔۔ کشمیریوں کے لیے غیب سے مدد آگئی


نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کے کشمیر پر مظالم جاری و ساری ہیں ۔ بھارت کے ان اقدامات کو نہ صرف بیرونی دنیا سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے بلکہ بھارت کے اندر سے بھی ایک مزاحمت کی آواز اٹھ رہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں کشیدہ صورتحال کی ذمہ دار مودی سرکار کو زبردست جھٹکا لگ گیا۔ بھارتی فوج میں بغاوت نے جنم لینا شروع کر دیا ۔ مودی سرکار پر
یہ انکشاف ہوا تو بھارتی فوج کے اہم عہدیداروں کی گرفتاریاں عمل میں لانے کا آغاز کر دیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی خفیہ ایجنسیوں میں کئی سال تک ذمہ داریاں نبھانے والے ایک معتبر ذرائع کے مطابق مسئلہ کشمیر خطرناک موڑ کی طرف بڑھ رہا ہے ، گزشتہ روز بھارتی خفیہ اداروں نے فوجی یونٹوں میں اہم عہدوں پر کام کرنے والے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا جن پرشبہ تھا کہ وہ اندرون خانہ فوجی بغاوت جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ خفیہ ایجنسی را اور انٹیلی جنس بیورو نے تازہ رپورٹ بھارتی وزارت دفاع اور داخلہ کو فراہم کی جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ۔ان انکشافات کے مطابق بھارت کی مسلح افواج میں شامل اقلیتی مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد میں بے چینی پائی جاتی ہے اور ہو سکتا ہے کہ مسلم، سکھ اور عیسائی بغاوت یا کسی بھی نوعیت کی حساس سرگرمیوں میں شامل ہونے سے انکار کر دیں۔ کشمیر کی صورتحال جس ڈرامائی طریقے سے بدل رہی ہے اس نے مودی سرکار کو نئی آزمائش میں ڈال دیا ہے۔ گذشتہ روز ایک اہم اجلاس میں بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے

یہ تسلیم کیا تھا کہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا جلد بازی اور بغیر ہوم ورک کیے رائج کیا گیا، ہمیں تھوڑا صبر کرنا چاہیئے تھا، کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں اپنے حمایت یافتہ امیدواروں کو جتوا کر ان کے ذریعے ایسا اقدام کرتے تو آج ہمیں اس پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ذرائع نے ایک سوال کے جواب میں بتایا اگر دونوں ممالک کے مابین جنگ چھڑ گئی تو اس مرتبہ بھارت بلوچستان اور گلگت بلتستان سے پاکستانی فورسز کو نقصان پہنچانے کے لیے پوری قوت سے حملہ کرے گا جبکہ پارٹ ٹو میں پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر کے بعض فوجی بنکرز اور ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت کی فوج کے آفیسر کرنل وجے اچاریہ نے بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم کرنے کے حکم پر فوج سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ کرنل وجے نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیکر نئی دہلی واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انکے استعفے کی وجہ کشمیر ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم کیسے اپنے لوگوں کو مار سکتے ہیں، میں مزید یہ برداشت نہیں کرسکتا، ’بائے انڈین آرمی‘۔
کرنل وجے نے بتایا کہ بھارتی فوجی بھی مر رہے ہیں لیکن بھارت ان کے بارے میں میڈیا پر بتا نہیں رہا۔ انہوں نے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کی حراست میں موجود حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے بھی کہا تھا کہ یاسین ملک کو آگرہ کے مینٹل ہسپتال میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو بس زمین چاہیے انہیں کشمیریوں سے غرض نہیں، دشمن بزدل ہے نہتے کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے۔
Chinese army could enter Kashmir for Pakistan:Global Times
تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکملتحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکمل، تازہ ترین سروے میں عوام نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا نجی ٹی وی چینل کی جانب سے کروائے گئے سروے میں 53 فیصد عوام حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور 43 فیصد مطمئن دکھائی دیے
11/Aug/2019, 00:49urdupoint.com

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست2019ء) تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکمل، تازہ ترین سروے میں عوام نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، نجی ٹی وی چینل کی جانب سے کروائے گئے سروے میں 53 فیصد عوام حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور 43 فیصد مطمئن دکھائی دیے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف گزشتہ برس جولائی میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مسلم لیگ ن کو شکست دے کر پہلی مرتبہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے انتخابات میں فتح کے بعد اگست میں حکومت سنبھالی تھی۔ حکومت سنبھالنے کے بعد حکومت نے کئی محاذوں پر کامیابیاں جبکہ کئی محاذوں پر ناکامیاں سمیٹیں۔ خاص کر معاشی محاذ پر حکومت کی کارکردگی مسلسل تنقید کی زد میں رہی ہے۔

(جاری ہے)
اب تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے عوامی رائے پر مبنی سروے کروایا گیا ہے۔
سروے میں عوام سے پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی کارکردگی سے متعلق رائے طلب کی گئی۔ سروے کے دوران عوام کی اکثریت یعنی 53 فیصد نے تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ عوام کی اکثریت نے تحریک انصاف کی معاشی کارکردگی کو غیر تصلی بخش قرار دیا، تاہم ایسی کارکردگی کے باوجود لوگوں کی اکثریت نے وزیراعظم عمران خان کو کارکردگی دکھانے کیلئے مزید وقت دینے کے حق میں رائے دی۔
جبکہ 43 فیصد عوام وزیراعظم عمران خان کی حکومت سے مطمئن دکھائی دیے۔ ان کی رائے میں تحریک انصاف کی حکومت مشکل فیصلے لر رہی ہے، اور درست سمت میں گامزن ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت
کے فیصلوں کو ثمرات جلد عوام کو ملنا شروع ہو جائیں گے۔، تازہ ترین سروے میں عوام نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا نجی ٹی وی چینل کی جانب سے کروائے گئے سروے میں 53 فیصد عوام حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور 43 فیصد مطمئن دکھائی دیے
11/Aug/2019

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست2019ء) تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکمل، تازہ ترین سروے میں عوام نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، نجی ٹی وی چینل کی جانب سے کروائے گئے سروے میں 53 فیصد عوام حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور 43 فیصد مطمئن دکھائی دیے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف گزشتہ برس جولائی میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مسلم لیگ ن کو شکست دے کر پہلی مرتبہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے انتخابات میں فتح کے بعد اگست میں حکومت سنبھالی تھی۔ حکومت سنبھالنے کے بعد حکومت نے کئی محاذوں پر کامیابیاں جبکہ کئی محاذوں پر ناکامیاں سمیٹیں۔ خاص کر معاشی محاذ پر حکومت کی کارکردگی مسلسل تنقید کی زد میں رہی ہے۔

(جاری ہے)
اب تحریک انصاف کی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے عوامی رائے پر مبنی سروے کروایا گیا ہے۔
سروے میں عوام سے پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی کارکردگی سے متعلق رائے طلب کی گئی۔ سروے کے دوران عوام کی اکثریت یعنی 53 فیصد نے تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ عوام کی اکثریت نے تحریک انصاف کی معاشی کارکردگی کو غیر تصلی بخش قرار دیا، تاہم ایسی کارکردگی کے باوجود لوگوں کی اکثریت نے وزیراعظم عمران خان کو کارکردگی دکھانے کیلئے مزید وقت دینے کے حق میں رائے دی۔
جبکہ 43 فیصد عوام وزیراعظم عمران خان کی حکومت سے مطمئن دکھائی دیے۔ ان کی رائے میں تحریک انصاف کی حکومت مشکل فیصلے لر رہی ہے، اور درست سمت میں گامزن ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کے فیصلوں کو ثمرات جلد عوام کو ملنا شروع ہو جائیں گے۔