تہران: ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے امن مذاکرات کی معطلی پر سخت اظہار تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے شکست خوردہ غیر ملکی اپنی ہار تسلیم کریں اور فی الفور نکل جائیں۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ افغانستان میں جاری برادر کشی کا جاری سلسلہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی اور جارحیت پسند افغانستان کی موجودہ نئی صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جس کی وجہ سے قتل و غارت گری کی نئی لہر شروع ہوسکتی ہے۔
افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا کب اور کیسے ہوگا؟ مائیک پومپیو نے بتادیا
جواد ظریف نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ ہم افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ امن عمل افغان عوام کی خواہشات اور توقعات کے مطابق ہونا چاہیے۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ شہریوں کا قتل عام روکنے اور معاہدے کے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایران افغانستان میں موجود تمام جنگی فریقین کے ساتھ مشاورت و بات چیت کے عمل کا حصہ بننے کے لیے تیار ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے زور دیا کہ تنازع کے تمام فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔
Gravely concerned about Afghanistan:
Defeated foreigners must leave and fratricide must end; especially as foreigners can exploit the situation, bringing renewed bloodshed.
Iran prepared to work with Afghan govt and parties—as well as neighbors—to forge lasting end to violence.
— Javad Zarif (@JZarif) September 8, 2019
No comments:
Post a Comment